ایک صاحب میرے پاس تشریف لائے۔ کہنے لگے میں مداری کا کرتب دیکھنے گیا کرتب یہ تھا کہ مداری اپنے کندھے پر لاٹھی رکھے دونوں ہاتھوں سے اس کو پکڑے اوربہت بلندی پر ایک تنے ہوئے رسے پر چل رہا تھا۔ میں حیران کہ یہ کیسے چلے گا؟ وہ چلتا گیا… کیونکہ روز وہ کئی مرتبہ یہ کرتب دکھاتا تھا۔ درمیان میں آکر وہ اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکا اور گرپڑا۔ کرتب ختم ہوگیا اور مداری تو اٹھا کر لے گئے میں سوچوں میں تھا کہ اس کا کیا بنے گا؟ کیونکہ میرا ذہن علاج معالجے کی طرف مائل تھا۔ میری حیرت کی انتہا نہ رہی کہ ٹھیک تیسرے دن وہ اسی رسے پر چل رہا تھا محسوس ایسے ہوتا تھا کہ اسے کوئی تکلیف نہیں اور نہ ہی اس نے آج تک کسی چوٹ کا سامنا کیا۔ حالانکہ اس وقت لگنے والی چوٹ اور اس پر کراہنے کی آواز واضح بتا رہی تھی کہ اسے چوٹ بہت زیادہ لگی ہے۔
میں اس جستجو میں تھا آخر اس مداری کے پاس کون سا ایسا عمل ہے یا کون سا ایسا فارمولہ ہے کہ جس کی وجہ سے اسے اتنی جلدی شفاء یابی ملی۔میں روز اس کے شومیں جاتا اس کا کرتب دیکھتا اسے ایک بڑا نوٹ بہت زیادہ تعریف کرکے اور جتا کر دیتا۔ وہ میری اس تعریف سے خوش ہوتا اور اس کی آنکھوں کی چمک بتا رہی تھی کہ وہ روزانہ میرا انتظار کرتا ہے۔ ایک دن کہنے لگا آج آخری دن ہے ہم یہاں سے جارہے ہیں اور دور ایک شہر بتایا کہ وہاں ایک بزرگ کا میلہ ہے ہمارا کرتب وہاں ہوگا۔ اس کے چہرے پر کچھ اداسی بھی تھی لیکن نوٹ کی طلب کی چمک زیادہ تھی۔ میں نے کہا اگر جارہے ہو تو مجھے یہ نسخہ بتاؤ کہ تمہیں چوٹ کیسے لگی اور چوٹ لگنے کے بعد تم صحت مندکیسے ہوئے؟ کہنے لگا یہ راز ہے میں نے آج تک کسی کو نہیں بتایا میں نے منت کی اور ساتھ یہ بھی کہا کہ بتانا تو پورا بتانا ورنہ نہ بتانا۔ کہنے لگا یہ تو ضروری ہے کہ اگر بتاؤں گا تو مکمل ورنہ نہیں بتاؤں گا۔ تھوڑی دیر سوچ کر کہنے لگا اچھا ٹھیک ہے میں بتاتا ہوں۔ کہا کہ دب جسے عام طور پر درب بھی کہتے ہیں یہ ایک تنکے دار گھاس ہوتا ہے جو کھیتوں کے کنارے یا سڑک کے راستے خودبخود اگتا ہے جس کے تنکوں سے بڑا سا جھاڑو بناتے ہیں اور اس کے تنکے کانٹے خاردار ہوتے ہیں یعنی اگر ان پر ہاتھ پھیرا جائے تو ہاتھ تلوار کی تیزی کی مانند کٹ جاتا ہے ہرجگہ یہ دب کا پودا میسر ہے اس کی ایک اور مشہور نشانی یہ ہے کہ جب اس کو کھودیں گے کیونکہ ہمیں جڑیں مطلوب ہیں تو پیلے رنگ کی پتلی پتلی جڑیں ایسے نکلیں گی جیسے کماد یا گنے کی شاخ ہوتی ہے یعنی تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد گانٹھیں ہوں گی پیلے رنگ کی شاخ جس کے تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد گنے کی گانٹھیں ہوں گی بس وہی ہمارا مطلوب اور مقصود علاج ہے۔ وہ جڑیں لیکر سائے میں خشک کرلیں اگر جڑیں سوگرام ہوں تو اس میں ہلدی پچاس گرام ڈالیں۔ ڈال کر اس میں بیس گرام دیسی گھی ڈالیں اور پچاس گرام شہد ڈالیں یہ ایک سخت سا معجون بن جائے گا۔ چاہیں گولیاں بنالیں چاہیں چمچ سے استعمال کریں۔
آدھا چمچ صبح نہار منہ گرم دودھ کے ساتھ دن میں تین دفعہ استعمال کریں۔ دو دفعہ بھی کرسکتے ہیں کچھ دنوںکے استعمال سے درد پرانے جوڑوں کا ہو‘ پٹھوں کا ہو‘ اعصاب کا ہو‘ درد چھوٹے جوڑوں کا ہو یا بڑوں کا‘ ہڈی جتنی پرانی ٹوٹی ہوئی ہو‘ یا آپ چاہتے ہیں کہ ٹوٹی ہوئی ہڈی جڑ جائے اس کا درد فوراً ختم ہوجائے اور طبیعت میں سکون آجائے تو اس کیلئے یقین کی طاقت کے ساتھ یہ دوا استعمال کریں۔ ہڈی کے درد ٹوٹنے یا چوٹ لگنے سے ہڈی تو نہ ٹوٹی ہو گوشت دب گیا ہو یا پھٹ گیا ہو تو سب کیلئے اس کا استعمال نہایت مفید ہے اور اس میں جتنی توجہ کی جائے گی اتنی زیادہ اس کی تاثیر واضح ہوگی۔
میرے پاس پرانے سے پرانی ہڈیوں کے روگی مریض آئے پرانے جوڑوں پٹھوں کے درد میں مبتلا مریض آئے انہیں یہ مسلسل استعمال کرنے کو دیا بس تھوڑے ہی عرصے میں اللہ کے فضل سے انہیں بہت فائدہ ہوا اور طبیعت میں جتنی بھی کمزوری اکتاہٹ اور دردیں تھیں وہ ختم ہوگئیں۔ مخلصانہ مشورہ ہے کہ آپ بھی ضرور استعمال کریں ۔
قارئین! یہ وہ رازہے جو ایک شخص نے ہزاروں روپے خرچ کرکے اور روز روز کے سرکس کے چکر لگا کر مجھے نہایت رازداری میں دیا تھا میں آپ کو نہایت سستے داموں یعنی بالکل مفت لوٹارہا ہوں میری زندگی کی خواہش ہے کہ جب مجھے موت آئے تو میرے اوپر امانتوں کا بوجھ نہ ہو وہ سب امانتیں میں آپ تک پہنچا کر اور آپ کو لوٹا چکا ہوں تاکہ مخلوق خدا کو میری ذات سے جتنا
نفع پہنچا ہے پہنچ سکے ایک درخواست میں آپ سے کروں گا اس طرح کے آزمودہ ٹوٹکے طبی تجربات و مشاہدات ضرور مجھ تک پہنچائیں وہ ٹوٹکے جو آپ نے سالہاسال سے بارہا آزمائے یا آپ نے تو نہیں آزمائے آپ کے کسی دوست عزیز یا بزرگ نے آزمائے ہوں وہ ضرور مجھ تک پہنچائیں کسی چیز کو معمولی نہ سمجھیں شاید وہ آپ کے لیے معمولی ہو لیکن دوسروں کیلئے اہم…!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں